Scratchpad
Register
Advertisement

فرموداتِ گوہر شاہی[]

جس طرح حضور پاکﷺ کی ختم نبوت کے بعد مسلمانوں میں مجدد آتے رہے اور ماحول کے مطابق دین میں کچھ تجدید کرتے رہے اسی طرح امام مہدی علیہ السلام کے آنے کے بعداُن(مجددں) کی تجدید ختم ہو جائیگی، اور سب مذاہب کے مطابق امام مہدیؑ کی اپنی تجدید ہوگی۔ کچھ کتابوں میں ہے کہ وہ ایک نیا دین بنائیں گے۔



سب روحیں اللہ کے نور سے بن ی ہیں، لیکن ان کا ماحول اور ان کے محلے علحٰیدہ ہیں



جسے اللہ چاہتا ہے اسے روحانیت ملتی ہے، اور جن کو اللہ چاہتا ہے وہ ایک ہوتے ہیں، خواہ ان کا تعلق کسی بھی مذہب سے ہو۔



دیدرارِ الہیٰ کرنے والے کا دیدار رب کا دیدار ہے۔



اُمتی وہ ہے جس میںنور ہوگا اور نور دل میں اللہ اللہ بسانے سے پیدا ہوتا ہے۔



اُمتِ مسلمہ نور سے غافل ہوکر فرقوں میں تقسیم ہوئی،اگر امت کے دلوں میں دوبارہ نور آجائے تو دوبارہ اتحادِ امت ہوجائے گا۔ حضور پاکﷺکے دور میںجن لوگوں نے صرف زبانی علم پر اکتفا کیا وہ منافق ہوگئے جبکہ دل کا علم حاصل کرنے والے صحابی کے درجے پر فائز ہوئے۔



دل میںنو ر اتارنے کی بنیاد ذکرِ اللہ ہے، دل کی دھڑکنوں میں اللہ اللہ کی مسلسل تکرار سے نور بنتا ہے۔



ظاہری عبادت سے قالب اور باطنی عبادت سے قلب اور نفس پاک ہوتے ہیں، قالب کو سدھارنے اور غیب کی باتیں بتانے لے لیے علمائِ شریعت موجودہیں، لیکن قلب کو سدھارنے اور غیب کی محفلوں تک پہنچانے کے لئے علمائِ طریقت ہوتے ہیں۔



ذاکرِ قلبی کو وہ مراتب حاصل ہوتے ہیں جن پر فرشتے بھی حیرت زدہ ہوتے ہیں۔



ذاکرِ قلبی کی انتہا شہادت ہے۔



انسان کے جسم میں سات قسم کی مخلوقیں ہیں، جن کا تعلق علحیٰدہ علحیٰدہ آسمانوں ، علحیٰدہ علحیٰدہ بہشتوں اور انسان کے جسم میںعلحیٰدہ علحیٰدہ کاموں سے ہے،اگر ان کو نور کی طاقت پہنچائی جائے تو یہ اُس انسان کی صورت میں ایک ہی وقت میں کئی جگہ حتیٰ کہ ولیوں،نبیوں کی مجلس اور رب سے ہم کلام یا دیدار تک پہنچ سکتی ہیں۔



ہر انسان کے دو مذہب ہوتے ہیں، ایک جسم کا مذہب جو مرنے کے بعد ختم ہوجاتا ہے،دوسرا روح کا مذہب جو کہ روزِازل میں تھایعنی اللہ سے محبت ، اسی کے ذریعہ انسان کا مرتبہ بلند ہوتا ہے۔



اگر آپ کسی مذہب میں ہیں لیکن اللہ کی محبت سے محروم ہیں،ان سے وہ بہتر ہیں جو کسی مذہب میں نہیں لیکن اللہ کی محبت رکھتے ہیں۔



رب کا کوئی بھی نام خواہ کسی بھی زبان میں ہو قابلِ تعظیم ہے لیکن رب کا اصلی نام سُریانی زبان میں اللہ جو کہ عرشیوں کی زبان ہے، اسی نام سے فرشتے اسے پکارتے ہیں ،اور ہر نبی کے کلمے کے ساتھ منسلک ہے۔



اس دنیا میں ایک ہی وقت میں علحیٰدہ علحیٰدہ خطّوں میں کئی آدم آئے۔ تمام آدم دنیا میں دنیا کی مٹی سے بنائے گئے،جبکہ آخری آدم جو عرب میں دفن ہیں بہشت کی مٹی سے واحد بنائے گئے، ان کے سوا کسی اور آدم کو فرشتوں کو نے سجدہ نہیں کیا، ابلیس اسی آدم کی اولاد کا دشمن کا ہوا۔



محبت کا تعلق دل سے ہے،جب دل کی دھڑکن کے ساتھ اللہ اللہ ملایا جاتا ہے،تو وہ خون کے ذریعہ نس نس میںپہنچ کر روحوں کو جگاتا ہے۔پھر روحیں اللہ کے نام سے سرشار ہو کر اللہ کی محبت میں چلی جاتی ہیں۔



جو بھی شخص سچے دل سے رب کی تلاش میں بحر و بر میں ہے قابلِ تعظیم ہے۔

Advertisement